مقبوضہ کشمیر میں ملٹری لاک ڈاؤن کا ایک سال پورا ہونے پر ناروے میں بھرپور احتجاج کیا گیا
(اوسلو (خصوصی رپورٹ
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ ملٹری لاک ڈاؤن اور کشمیریوں کی شہری آزادیاں صلب کئے جانے کا ایک سال پورا ہونے پر ناروے میں مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھرپور احتجاج کیا۔
اس سلسلے میں ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام مختلف نارویجن پاکستانی اور نارویجن کشمیری سماجی تنظیموں کی جانب سے پانچ اگست بروز بدھ دارالحکومت اوسلو میں نارویجن پارلیمنٹ کے سامنے کیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت کی مودی حکومت نے پچھلے سال پانچ اگست کو اپنے ملک کے آئین میں تبدیلی کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی ختم کردی تھی اور اس متنازعہ خطے کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ان تین حصوں وادی، جموں اور لداخ کو مرکزی حکومت کے کنٹرول میں دے دیا تھا۔
نارویجن پاکستانی سینئر صحافی اور قیادت ٹی وی کے سربراہ چوہدری شریف گوندل کی اطلاع کے مطابق، خراب موسم کے باوجود مظاہرے میں لوگوں کی بھرپور شرکت تھی۔
مظاہرے کے دوران اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے بتایاکہ ہم مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ناروے کی پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں غیرمنصفانہ اور ظالمانہ اقدامات قابل مذمت ہیں۔ عالمی برادری کو ان اقدامات کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔
اسی طرح پاکستان یونین ناروے کے سیکرٹری اطلاعات ملک محمد پرویز، کوآرڈی نیٹر شاہ رخ سہیل اور ایس وے پارٹی کے رہنماء اور سماجی شخصیت راجہ اقبال نے بھی اپنے تاثرات میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
مظاہرے کے آغاز پر مسجد جماعت اہل سنت کے نائب امام قاری محمود الحسن نے تلاوت کلام مجید کی سعادت حاصل کی جبکہ مظاہرے سے بزرگ عالم دین مولانا محبوب الرحمان، اسلامک کلچر سنٹر کے میاں محمد طیب، سماجی شخصیت محسن راجہ، دائیں بازو کی جماعت ہورے پارٹی کے رہنماء طلعت بٹ، کشمیرسکینڈے نیوین کونسل کے سیکرٹری جنرل خرم خان، ممتاز دانشور شعیب سلطان اور دیگر نے خطاب کیا۔ مردوں کے علاوہ خواتین اور بچے بھی مظاہرے میں موجود تھے۔
مظاہرے سے ایک روز قبل اوسلو میں سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام کشمیر پر ایک سیمینار بھی منعقد ہوا جس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناروے میں پاکستان کے سفیر ظہیر پرویز خان نے کہاکہ بھارت میں مودی فاشسٹ حکومت نے ایک سال پہلے کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا جو عالمی قوانین اور بین الاقوامی مسلمہ اصولوں اور قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت انتہاپسند تنظیم آرایس ایس کے خطرناک ایجنڈے پر عمل کررہی ہے جس سے پورے خطے کے امن کو خطرہ ہے۔
کشمیرسکینڈے نیوین کونسل ناروے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سردار علی شاہنواز خان نے کہاکہ پچھلے سال مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے غیرقانونی اور ظالمانہ اقدامات کئے ہیں لیکن کشمیر کے عوام خاص طور حریت رہنماؤوں نے بھارت کی مودی حکومت کا کوئی ظالمانہ فیصلہ تسلیم نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر ایک حل طلب مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق،کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آج کشمیری متحد ہوکر بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ سردار علی شاہنواز خان نے کہاکہ کشمیری عوام کو کبھی بھی دبایا نہیں جاسکتا۔ کشمیری ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم قبول نہیں کرتے اور ریاست کو تقسیم کرنے کی ہرقسم کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔
سیمینار سے امام مرکزی جماعت اہل سنت ناروے مولانا سید نعمت علی شاہ بخاری اور سابق رکن نارویجن پارلیمنٹ اطہر علی اور نوجوان مقرر محمد عبداللہ خان نے بھی خطاب کیا جبکہ میزبانی کے فرائض سفارتخانہ پاکستان کی قونصلر زیب طیب عباسی نے انجام دیئے۔